Headlines
Loading...

Question S. No: #01

( ماخوذ از فتاویٰ رضویہ ج: ۶ ص: ۷۷)

مسئلہ نمبر۴۷۸: از دلیر گنج، پرگنہ جہاں آباد، ضلع پیلی بھیت۔ مرسلہ خلیفہ الہی بخش۔ ۱۸رجب ۱۳۱۷ھ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ اکثر جہلا کو قواعدتجوید سے انکار ہے اور ناحق جانتے ہیں؟

الجواب: تجوید بنص قطعی قرآن و اخبار متواترہ سید الانس والجان علیہ وعلی آلہ افضل الصلوۃ والسلام واجماع تام صحابہ و تابعین وسائر ائمہ کرام علیہم الرضوان المستدام حق و واجب اور علم دین شرع الہی ہے۔ قال ﷲ تعالی: وَرَتِّلِ الْقُرْاٰنَ تَرْتِیْلًا (سورۃ المزمل: ۵)

(اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: اور قرآن کو خوب ٹھہر ٹھہر کر پڑھو۔)

اسے مطلقاً ناحق بتانا کلمہ کفر ہے والعیاذ باللہ تعالی ۔ ہاں جو اپنی ناواقفی سے کسی قاعدے پر انکار کرے وہ اس کا جہل ہے، اسے آگاہ و متنبہ کرنا چاہئے۔ واللہ تعالی اعلم ۔

2 تبصرے

Kya Aap Ko Malum Hai? Al-mufti Ke Tamam Fatawa Haq Aur Sahi Hain, Zimmedar Muftiyane Kiram ki Nigrani Men Jari Kiye Jate hain aur Bila Jhijak Amal Ke Qabil Hain, Aap Se Guzarish Hai Ke Al-mufti Ke Fatawa Zyada se zyada Share Karen Aur Sawab Ke Mustahiq Bane.